Search This Blog

Showing posts with label Chief Justice. Show all posts
Showing posts with label Chief Justice. Show all posts

Thursday 22 March 2018

اسحاق ڈارکے کہنے پرپارک ختم کرکے سڑک بنانے پرچیف جسٹس برہم

https://www.express.pk/story/1124659/1/

The following remarks by chief justice are the only solution to our country today situation. We can see a lot of examples, in which the Officers obeyed such orders of Ministers and other politicians. The expenses of such work should be received from Ishaq Dar and this Corrupt officer.
 لاہور: 
چیف جسٹس پاکستان نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے زبانی حکم پران کے گھر کے باہر پارک ختم کرکے سڑک چوڑی کرنے پرڈی جی ایل ڈی اے پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔
سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے اسحاق ڈارکی رہائش گاہ کے لیے پارک ختم کرکے سڑک بنانے پراز خود نوٹس کی سماعت کی، سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ڈی جی لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی سے استفسار کیا کہ کس کے کہنے پر آپ نے پارک کو اکھاڑ کرسڑک بنائی، ڈی جی ایل ڈی اے نے بتایا کہ اسحاق ڈارنے پارکنگ کے لیے سڑک کھلی کرنے کی درخواست کی تھی، چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ کیاآپ کو اسحاق ڈارنے تحریری طور پر درخواست دی تھی، ڈی جی ایل ڈی اے نے بتایا کہ اسحاق ڈار نے فون کرکے سڑک بنانے کا کہا تھا۔
چیف جسٹس پاکستان نے ڈی جی ایل ڈی اے پرسخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آپ کس طرح کے آفیسرہیں، ایک وزیر کے زبان ہلانے پر پارک ہی اکھاڑ دیا، آپ کو اس کی سزا بھگتنی ہوگی، یہاں پسند نا پسند نہیں چلنے دوں گا، آپ کے خلاف نیب کے قوانین کے تحت کارروائی بنتی ہے، جس پر ڈی جی ایل ڈی اے نے کہا کہ میں عدالت سے غیرمشروط طور معافی مانگتا ہوں، چیف جسٹس نے جواب میں ریمارکس دیئے کہ اس عدالت سے معافی کا وقت گزرگیا، تحریری طور پر یہ بتائیں کہ پارک کتنی اراضی پر بنا ہوا ہے، حلف نامےکے ساتھ تمام ریکارڈ لے کر آئیں۔
چیف جسٹس پاکستان نے ڈی جی ایل ڈی اے سے استفسار کیا کہ آپ کے ساتھ کیا سلوک کیا جائے، جس پر ڈی جی ایل ڈی اے نے کہا کہ مجھے معاف کر دیا جائے، اس میں میرا قصور نہیں ہے۔ ڈی جی ایل ڈی اے کے جواب پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ جھوٹ بول رہے ہیں، آپ کے اعتراف کی ریکارڈنگ موجود ہے، آپ کے خلاف نیب کے سیکشن 9 کے تحت کارروائی بنتی ہے۔ جس پر ڈی جی ایل ڈی اے نے استدعا کی کہ مقدمہ نیب کو نہ بھیجیں اور مجھے معاف کر دیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ جب مقدمہ نیب کو جاتا ہے تو سب ہڑتال کرنا شروع کر دیتے ہیں، اب آپ ہڑتال کریں۔
چیف جسٹس نے 10 روز میں پارک کو اصلی حالت میں بحال کرنے کا حکم دے دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ پارک کی جگہ سڑک بنانے اور سڑک کو دوبارہ پارک بنانے کا مکمل خرچہ اسحاق ڈار سے وصول کیا جائے۔